Results 1 to 2 of 2

Thread: بیوقوف بنانے کا فن ۔۔۔۔ کنیہا لال کپور

  1. #1
    Join Date
    Nov 2014
    Location
    Lahore,Pakistan
    Posts
    25,276
    Mentioned
    1562 Post(s)
    Tagged
    20 Thread(s)
    Rep Power
    214784

    Lol بیوقوف بنانے کا فن ۔۔۔۔ کنیہا لال کپور

    بیوقوف بنانے کا فن ۔۔۔۔ کنیہا لال کپور

    Foolish.jpg
    دوسروں کو بنانا-خاص کران لوگوں کو جو چالاک ہیں یا اپنے کو چالاک سمجھتے ہیں۔ ایک فن ہے۔ آپ شاید سمجھتے ہوں گے کہ جس شخص نے بھی ''لومڑی اور کوّے‘‘ کی کہانی پڑھی ہے۔ وہ بخوبی کسی اور شخص کو بنا سکتا ہے۔ آپ غلطی پر ہیں۔ وہ کوّا جس کا ذکرکہانی میں کیا گیا ہے ضرورت سے زیادہ بے وقوف تھا۔ ورنہ ایک عام کوّا لومڑی کی باتوں میں ہرگز نہیں آتا۔ لومڑی کہتی ہے۔ ‘‘میاں کوّے! ہم نے سنا ہے تم بہت اچھا گاتے ہو۔ ''وہ گوشت کا ٹکڑا کھانے کے بعد جواب دیتا ہے۔‘‘ لومڑی۔ آپ نے غلط سنا۔ خاکسار تو صرف کائیں کائیں کرنا جانتا ہے۔‘‘
    تاہم مایوس ہونے Ú©ÛŒ ضرورت نہیں۔ تلاش کرنے پر بیوقوف کوّے کہیں نہ کہیں مل ہی جاتے ہیں۔ اس اتوارکا ذکر ہے۔ ہمیں پتہ چلا کہ رائے صاØ+ب موتی ساگرکا کتا مرگیا۔ ہم فوراً ان Ú©Û’ ہاں پہنچے۔ افسوس ظاہرکر تے ہوئے ہم Ù†Û’ کہا۔ ‘‘رائے صاØ+ب آپ Ú©Û’ ساتھ بہت ظلم ہوا ہے۔ برسوں کا ساتھی داغِ مفارقت دے گیا۔‘‘
    ''بڑا خوب صورت کتا تھا۔ آپ سے تو خاص Ù…Ø+بت تھی۔‘‘
    ''ہاں مجھ سے بہت لاڈ کرتا تھا۔‘‘
    ''کھانا بھی سنا ہے آپ کے ساتھ کھاتا تھا۔‘‘
    ''کہتے ہیں آپ Ú©ÛŒ طرØ+ مونگ Ú©ÛŒ دال بہت پسند تھی۔‘‘
    ''دال نہیں گوشت۔‘‘
    ''آپ کا مطلب ہے چھیچھڑے۔‘‘
    ''نہیں صاØ+ب بکرے کا گوشت۔‘‘
    ''بکرے کا گوشت! واقعی بڑا سمجھ دار تھا۔ تیتر وغیرہ تو کھا لیتا ہوگا۔‘‘
    ''کبھی کبھی۔‘‘
    ''یونہی منہ کا ذائقہ بدلنے کے لئے۔ سنا ہے ریڈیو باقاعدگی سے سنتا تھا۔‘‘
    ''ہاں ریڈیو کے پاس اکثر بیٹھا رہتا تھا۔‘‘
    ''تقریریں زیادہ پسند تھیں یا گانے؟‘‘
    ''یہ کہنا تومشکل ہے۔‘‘
    ''میرے خیال میں دونوں۔ سنیما جانے کا بھی شوق ہوگا۔‘‘
    ''نہیں سنیما توکبھی نہیں گیا۔‘‘
    ''بڑے تعجب کی بات ہے۔ پچھلے دنوں تو کافی اچھی فلمیں آتی رہیں۔ خیراچھا ہی کیا۔ نہیں تو خواہ مخواہ آوارہ ہو جاتا۔‘‘
    ''بڑا وفادارجانور تھا۔‘‘
    ''بڑی رعب دارآنکھیں تھیں اس کی۔‘‘
    ''ہاں صاØ+ب کیوں نہیں جس سے ایک بارآنکھ ملاتا وہ آنکھ نہیں اٹھا سکتا تھا۔‘‘
    ''چہرہ بھی رعب دار تھا۔‘‘
    ''چہرہ! اجی چہرہ تو ہوبہو آپ سے ملتا تھا۔‘‘
    ''رائے صاØ+ب Ù†Û’ ہماری طرف ذرا گھوم کردیکھا۔ ہم Ù†Û’ جھٹ اٹھتے ہوئے عرض کیا۔ ''اچھا رائے صاØ+ب صبر Ú©Û’ سوا کوئی چارہ نہیں واقعی آپ Ú©Ùˆ بہت صدمہ پہنچا ہے۔ آداب عرض۔‘‘
    رائے صاØ+ب سے رخصت ہو کر ہم مولانا Ú©Û’ ہاں پہنچے۔ مولانا شاعر ہیں اور زاغؔ تخلص کرتے ہیں۔
    ''آداب عرض مولانا۔ کہئے وہ غزل مکمل ہوگئی۔‘‘
    ''کونسی غزل قبلہ۔‘‘
    ''وہی۔ اعتبار کون کرے۔ انتظارکون کرے؟‘‘
    ''جی ہاں ابھی مکمل ہوئی ہے۔‘‘
    ''ارشاد۔‘‘
    ''مطلع عرض ہے۔ شاید کچھ کام کا ہو۔
    جھوٹے وعدہ پہ اعتبارکون کرے
    رات بھر انتظار کون کرے‘‘
    ''سبØ+ان اللہ۔ کیا کرارا مطلع ہے، رات بھرانتظارکون کرے۔ واقعی پینسٹھ سال Ú©ÛŒ عمرمیں رات بھر انتظارکرنا بہت مشکل کام ہے۔ اور پھر آپ تو آٹھ بجے ہی اونگھنے لگتے ہیں۔‘‘
    ''ہے کچھ کام کا۔‘‘
    ''کام کا تو نہیں۔ لیکن آپ کی باقی مطلعوں سے بہتر ہے۔‘‘
    ''شعرعرض کرتاہوں
    Ú¯Ùˆ Ø+َسین ہے مگر لعیں بھی ہے
    اب لعیں سے پیار کون کرے‘‘
    ''کیا بات ہے مولانا۔ اس''لعیں‘‘ کا جواب نہیں۔ آج تک کسی شاعرنے Ù…Ø+بوب Ú©Û’ لئے اس لفظ کا استعمال نہیں کیا۔ خوب خبر Ù„ÛŒ ہے آپ Ù†Û’ Ù…Ø+بوب کی۔‘‘
    ''بجا فرماتے ہیں آپ۔ شعر ہے۔
    ہم خزاں ہی میں عشق کرلیں گے
    آرزوئے بہار کون کرے‘‘
    ''بہت خوب۔ خزاں میں بیگم صاØ+ب شاید میکے Ú†Ù„ÛŒ جاتی ہیں۔ خوب موسم چنا ہے آپ Ù†Û’ اور پھر خزاں میں Ù…Ø+بوب Ú©Ùˆ فراغت بھی تو ہوگی۔‘‘
    ''جی ہاں۔عرض کیا ہے۔
    مر گیا قیس نہ رہی لیلیٰ
    عشق کا کارو بار کون کرے
    ''بہت عمدہ عشق کا کاروبارکون کرے۔ چشم بد دورآپ جو موجود ہیں۔ ماشاء اللہ آپ قیس سے کم ہیں۔‘‘
    ''نہیں قبلہ ہم کیا ہیں۔‘‘
    ''اچھا کسرنفسی پر اتر آئے۔ دیکھئے بننے کی کوشش مت کیجئے۔‘‘
    ''مقطع عرض ہے۔‘‘
    ''ارشاد۔‘‘
    ''رنگ کالا سفید ہے داڑھی
    زاغؔ سے پیار کون کرے‘‘
    ''اے سبØ+ان اللہ۔ مولانا کیا چوٹ Ú©ÛŒ ہے Ù…Ø+بوب پر۔ واللہ جواب نہیں، اس شعر کا۔ زاغؔ سے پیارکون کرے۔ کتنی Ø+سرت ہے اس مصرع میں۔‘‘
    ''واقعی؟‘‘
    ''صØ+ÛŒØ+ عرض کررہا ہوں۔ اپنی قسم یہ شعر تو استادوں Ú©Û’ اشعار سے ٹکر Ù„Û’ سکتا ہے۔کتنا خوبصورت تضاد ہے۔ رنگ کالا سفید ہے داڑھی۔ اور پھر زاغ Ú©ÛŒ نسبت سے کالا رنگ کتنا بھلا لگتا ہے۔‘‘
    زاغؔ صاØ+ب سے اجازت Ù„Û’ کر ہم مسٹر ''زیرو‘‘ Ú©Û’ ہاں پہنچے۔ آپ آرٹسٹ ہیں اور آرٹ Ú©Û’ جدید اسکول سے تعلق رکھتے ہیں۔ انہوں Ù†Û’ ہمیں اپنی تازہ تخلیق دکھائی۔ عنوان تھا۔ ''ساون Ú©ÛŒ گھٹا‘‘ ہم Ù†Û’ سنجیدگی سے کہا۔ ''سبØ+ان اللہ۔ کتنا خوبصورت لہنگا ہے۔‘‘
    ''لہنگا۔ اجی Ø+ضرت یہ لہنگا نہیں۔ گھٹا کا منظر ہے۔‘‘
    ''واہ صاØ+ب آپ مجھے بناتے ہیں۔ یہ ریشمی لہنگا ہے۔‘‘
    ''میں کہتا ہوں یہ لہنگا نہیں ہے۔‘‘
    ''اصل میں آپ نے لہنگا ہی بنایا ہے لیکن غلطی سے اسے ساون کی گھٹا سمجھ رہے ہیں۔‘‘
    ''یقین کیجئے میں نے لہنگا...‘‘
    ''اجی چھوڑیئے آپ Ú©Û’ تØ+ت الشعور میں ضرورکسی Ø+سینہ کا لہنگا تھا۔ دراصل آرٹسٹ بعض اوقات خود نہیں جانتا کہ وہ کس چیز Ú©ÛŒ تصویرکشی کررہا ہے۔‘‘
    ''لیکن یہ لہنگا ہر گزنہیں...‘‘
    ''جناب میں کیسے مان لوں کہ یہ لہنگا نہیں۔ کوئی بھی شخص جس نے زندگی میں کبھی لہنگا دیکھا ہے۔ اسے لہنگا ہی کہے گا۔‘‘
    ''دیکھئے آپ زیادتی کر رہے ہیں۔‘‘
    ''اجی آپ آرٹسٹ ہوتے ہوئے بھی نہیں مانتے کہ آرٹ میں دو اوردو کبھی چارنہیں ہوتے۔ پانچ، چھ، سات یا آٹھ ہوتے ہیں۔ آپ اسے گھٹا کہتے ہیں۔ میں لہنگا سمجھتا ہوں۔ کوئی اور اسے مچھیرے کاجال یا پیراشوٹ سمجھ سکتا ہے۔‘‘
    ''اس کا مطلب یہ ہوا۔ میں اپنے خیال Ú©Ùˆ واضØ+ نہیں کرسکا۔‘‘
    ''ہاں مطلب تو یہی ہے۔ لیکن بات اب بھی بن سکتی ہے۔ صرف عنوان بدلنے کی ضرورت ہے۔ ''ساون کی گھٹا کی بجائے ان کا لہنگا کردیجئے‘‘۔
    2gvsho3 - بیوقوف بنانے کا فن ۔۔۔۔ کنیہا لال کپور

  2. #2
    Join Date
    Nov 2014
    Location
    Lahore,Pakistan
    Posts
    25,276
    Mentioned
    1562 Post(s)
    Tagged
    20 Thread(s)
    Rep Power
    214784

    Default Re: بیوقوف بنانے کا فن ۔۔۔۔ کنیہا لال کپور

    2gvsho3 - بیوقوف بنانے کا فن ۔۔۔۔ کنیہا لال کپور

Posting Permissions

  • You may not post new threads
  • You may not post replies
  • You may not post attachments
  • You may not edit your posts
  •